مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک خط میں پاکستان کے صدرِ عارف علوی اور چیف جسٹس سے امریکی دھمکی آمیز خط کے بارے میں تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے امریکی دھمکی پر پاکستانی سفیر کے مراسلے کی تحقیقات کے لیے صدرِ مملکت و افواجِ پاکستان کے کمانڈر ان چیف ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھ کر فوری کارروائی کی سفارش کردی۔ عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی الگ خط تحریر کر دیا۔ عمران خان نے اس خط کی عوامی تحقیقات کی استدعا کی۔
عمران خان نے کہا کہ صدرِ مملکت اور چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ عوام کی امیدوں پر پورا اتریں، عوام حصولِ انصاف کیلئے عدالتِ عظمیٰ و سربراہِ ریاست کی جانب نظریں لگائے ہوئے ہیں، ووٹ کی پرچی سے 5 سالہ حکومت منتخب کرنے کے اپنے جمہوری حق پر بیرونی سازش کی شکل میں پڑنے والے ڈاکے پر عوام سراپا احتجاج ہیں، ایوانِ صدر اور عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے معاملے پر خاموشی سے عوام میں شدید مایوسی پھیل رہی ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک نہایت سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے، اس کے نتیجے میں میری حکومت کو سازش پر مبنی تحریک عدمِ اعتماد کے ذریعہ گرا دیا گیا، اس سازش کا مقصد مجھے وزارتِ عظمیٰ سے ہٹانا تھا، آخری کابینہ اجلاس میں تحریک انصاف کی حکومت اس نتیجےپر پہنچی کہ مراسلےکےمندرجات میں سازش کے آثار نمایاں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ خفیہ مراسلے کی رپورٹ میں امریکی انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ کی گفتگو واضح طور پر بیان کی گئی ہے، پاکستانی سفیر کیجانب سے اس ملاقات سے متعلق بھجوائی گئی تمام تفصیلات ایک خفیہ مراسلے کی شکل میں آپکے پاس موجود ہیں، امریکی اسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ نے دیگر حکام کے ہمراہ ہمارے سفیر سے باضابطہ ملاقات کی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام سچ جاننا اور تبدیلی اقتدار کی بیرونی سازش میں ملوث کرداروں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، عدالتِ عظمیٰ سازش کے کرداروں کے تعین کیلئے کمیشن دے جو کھلے عام معاملے کی تحقیقات کرے، عدالتِ عظمیٰ کیلئے میموگیٹ کی نظیر موجود ہے، لازم ہے کہ چیف جسٹس مراسلے کے بیرونی سازش پر مشتمل مندرجات کا جائزہ لیں۔
آپ کا تبصرہ